
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثناء میر نے انٹرنیشنل کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کے برسوں بعد اپنے وطن عزیز کی کرکٹ کیلئے ایک اور سنہری باب کا اضافہ کیا ہے کہ جب انہیں دنیا کرکٹ کے ایک بلند ترین مقام آئی سی سی ہال آف فیم ایوارڈ کیلئے منتخب کیا گیا ہےاپنی تازہ ترین کلاس کے حصے کے طور پر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونے کے بعد ایک بار پھر تاریخ لکھی ہے۔ ٹریل بلیزر، جسے پاکستان کی خواتین کی عظیم ترین کرکٹر کے طور پر جانا جاتا ہے، اب وہ ملک سے آئی سی سی کے ہال آف فیم کا حصہ بننے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔ثناء میر کی نامور کرکٹرز ایم ایس دھونی، میتھیو ہیڈن، ہاشم آملہ، گریم سمتھ، ڈینیل ویٹوری، اور سارہ ٹیلر کے ساتھ أئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت کے ساتھ ثناء میر نے ایک عہد ساز اعزاز پایا ہے۔ اس تاریخ ساز موقع پرثناء میر نے خوشی بھرے تاثرات میں کہا کہ ایک چھوٹی بچی کے طور پر یہ خواب دیکھنے سے کہ ایک دن ہمارے ملک میں خواتین کی ٹیم بھی یہاں کھڑی ہو گی، ان لیجنڈز میں شامل ہوں جو میں نے بیٹ یا گیند رکھنے سے بہت پہلے ہی آئیڈیل کیا تھا — یہ وہ لمحہ ہے جس کا میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔
ہال آف فیم ثناء میر کی قیادت میں پاکستان نے دو بار ایشیائی گیمز گولڈ میڈل جیتے۔
سال 2005ء میں اپنے ڈیبیو سے لے کر 2020 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک، ثنا میر نے پاکستان میں خواتین کی کرکٹ کے مستقبل کو بنانے میں اہم کردار ادا کیا-میدان کے اندر اور باہر۔ اس نے پاکستان کے لیے 120 ون ڈے اور 106 ٹی 20 کھیلے، 72 ون ڈے اور 65 ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کی کپتانی کی۔ ان کی قیادت میں، پاکستان نے 2010ء اور 2014ء دونوں میں ایشین گیمز میں سونے کے تمغے جیتے تھے۔ ایسی کامیابیاں جنہوں نے ملک میں خواتین کی کرکٹ کو توجہ اور عزت دلانے میں مدد کی۔ون ڈے میں 151 وکٹوں کے ساتھ، وہ فارمیٹ میں پاکستان کی سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی بولر ہیں۔ 2018 میں، وہ دنیا کی ٹاپ رینک والی ون ڈے بولر بن گئی، جو پاکستانی خاتون کے لیے ایک اور تاریخی پہلی ہے۔آئی سی سی ہال آف فیم میں اپنی شمولیت کے بعد بات کرتے ہوئے، ثناء میر ہال آف فیم میں پاکستانی کرکٹرز کے ایلیٹ گروپ میں شامل ہوتی ہیں، جن میں حنیف محمد، ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان عمران خان، فاسٹ باؤلنگ گریٹ وسیم اکرم اور وقار یونس، بیٹنگ ماسٹرز ظہیر عباس اور جاوید میانداد، اور لیجنڈری اسپنر عبدالقادر شامل ہیں۔ اس کی شمولیت نہ صرف اس کی کامیابیوں کی وجہ سے اہم ہے، بلکہ اس لیے کہ یہ پاکستان اور دنیا بھر میں خواتین کی کرکٹ کو پہچانے جانے کے طریقے میں ایک تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔
ثناء میر کی ایم ایس دھونی، میتھیو ہیڈن، ہاشم آملہ، گریم سمتھ، ڈینیل ویٹوری، اور سارہ ٹیلر کے ساتھ أئی سی سی ہال آف فیم میں شمولیت ایک عہد ساز اعزاز۔
آئی سی سی ہال آف فیم کلاس میں ثنا میر کے ساتھ شامل ہوئے۔پاکستانی شائقین کے لیے یہ لمحہ ثنا میر کا ہے۔ اس کی شمولیت نہ صرف اس کی انفرادی خوبی و برتری کا اعتراف اور پاکستان میں وومنز کرکٹ کی پروموشن کی طرف اہم اقدام ہے اس اعزاز سے پاکستان کی ایسی لڑکیوں کی جدوجہد، ترقی اور خوابوں کو خراج تحسین بھی ہے جو اب عظمت کا واضح راستہ دیکھ رہی ہیں۔ثناء میر نے صرف کرکٹ نہیں کھیلی بلکہ اس نے اسے بدل دیا۔ اب، وہ اب تک کے سب سے بڑے گیمز میں کھڑی ہے۔
ویلڈن ثناء میر۔ آپ پاکستان کی بیٹی۔ پاک دھرتی کا مان بڑھایا: پی سی بی سربراہ محسن نقوی کا تہنیتی پیغام ۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے اپنے تہنیتی پیغام میں کہا کہ ویلڈن ثناء میر۔ آپ پاکستان کی بیٹی ہیں آپ نے پاک دھرتی کا مان بڑھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثناء میر نے سبز ہلالی پرچم کو بلند اور پاکستان کا نام روشن کیا ہے۔ ثناء میر پاکستان کرکٹ کا اثاثہ اور ویمنز کرکٹرز کے لئے رول ماڈل ہیں۔ثناء میر کو ہال آف فیم ملنا پاکستان ویمنز کرکٹ کی تاریخ میں ایک سنگِ میل ہے۔انہوں نے ایک خواب دیکھا،محنت کی اور تاریخ رقم کر دی۔ ثناء میر کا اعزاز پاکستان کے لئے باعث افتخار ہے۔یہن کارنامہ قوم کی ہر بیٹی کے حوصلے کو بلند کرتا ہے۔انہوں نے محنت، لگن اور جہد مسلسل سے یہ کارنامہ سر انجام دیا اور پاکستانی قوم کا نام اونچا کیا ہے۔محسن نقوی نے مزید کہا کہ یہ کامیابی ثناء میر کے ساتھ سا تھ یہ پاکستان وومنز کرکٹ اور پاکستان کی کامیابی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک ثناء میر کو اعزاز ملا ہے۔ انشاءاللہ وہ دن دور نہیں ہےکہ جب متعدد پاکستانی وویمنز کرکٹرز یہ اعزاز حاصل کریں گی۔