احمد آباد طیارہ سانحہ نے انسانیت کو غمزدہ کردیا۔ ایک مسافر زندہ۔ ایئر فلیپس ابتدائی وجہ قرار۔ پاکستان سمیت دنیا بھر سے سوگ بھرے پیغامات۔

:محمد ندیم قیصر (ملتان)

: تفصیلات

احمد آباد طیارہ سانحہ نے انسانیت کو غمزدہ کردیا۔ دنیا بھر میں ہر آنکھ پرنم ۔ دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن ختم ہونے پر 242 سواروں میں سے ایک مسافر کے ژندہ بچ جانے اور ہسپتال میں زیر علاج ہونے کی تصدیق کی گئی ہے طیارہ سانحہ کتنی قیمتی انسانی جانیں لے گیا ریسکیو ذرائع سے ان کی تعداد تین سو تک بتائی جارہی ہے ۔ ایسے افراد کے بھی جان کھو دینے کی تصدیق کی گئی ہے کہ جو بدقسمت طیارہ میں تو سوار نہیں تھے لیکن جائے حادثہ سول ہسپتال احمد آباد کے ڈاکٹرز ہسپتال میں موجود تھے ۔جہاں فنی خرابی کے شکار (ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ) بدقسمت طیارہ اڑان بھرنے کی کوشش میں پرواز کے پہلے ہی منٹ میں جھولتا ہوا ایسا زمین بوس ہوا کہ شعلے بھڑک اٹھے اور بلندی میں آسمان کو چھونے لگے۔ جہاں طیارہ گرا اس کی زد میں آنیوالی ہاسٹل کی عمارت بھی جل گئی اور اس عمارت کی جائے حادثہ پر موجود افراد یا تو زندگی کی بازی ہار گئے یا پھر شدید زخمی حالت میں ریسکیو آپریشن کے ذریعے قریبی ہسپتال پہنچا دیئے گئے۔ طیارہ میں بدقسمت 230 مسافروں اور ایئر سٹاف کے 12 ممبران سمیت 241 افراد اور ایسے افراد جو جائے حادثہ پر موجود ہونے کے باعث موت کی وادی میں اتر گئے ہیں ان سب کیلئے ایئر انڈیا کی ملکیتی کمپنی ٹاٹا گروپ نے ایک کروڑ روپے فی کس عطیہ کا اور زخمیوں کا مکمل علاج معالجہ کروانے کا اعلان کیا ہے ٹاٹا گروپ کی طرف سے یہ یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے کہ ڈاکٹرز ہاسٹل کہاں طیارہ گرا ہے اس کی تعمیر نو میں بھی ہاتھ بٹایا جائے گا۔

بدقسمت طیارہ کا خوش قسمت مسافر کون! زندگی ہارنے والوں میں فیملیز بھی شامل۔

سانحہ احمد آباد کا شکار ہونیوالے طیارہ میں سوار 230 مسافروں میں سے صرف ایک مسافر کے معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے کی تصدیق ہوئی ہے اور وہ برطانیہ کا نیشنل ہولڈر بتایا گیا ہے ۔ احمد آباد سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس کمشنر جی ایس ملک نے سانحہ بارے بریفنگ میں بتایا کہ بدقسمت بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر پرواز میں سیٹ اے 11پر موجود خوش قسمت مسافر وشواش کمار رمیش ژندہ بچ گیا ہے اور ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ متعلقہ حکام نے سانحہ کی شکار پرواز کے مسافر ڈیٹا کا بھی جائزہ لیا اور جب میڈیا نے وشواش سے تصدیق کرنا چاہی تو انہوں نے بدقسمت طیارہ میں اپنی خوش قسمت نششت کا بورڈنگ کارڈ دکھادیا۔جس پر سیٹ نمبر 11اے درج ہے۔ وشواش کے بقول کہ پرواز اڑان نہ بھر پائی تھی کہ زمین بوس ہو گئی اور یہ سب کچھ ایسا اچانک سے ہوا کہ ابھی تک ہوش و حواس بحال نہیں ہو سکے ہیں ۔ دوسری جانب ایک وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارہ اڑتے ہی پسنجر لاؤنج میں بے چینی بیقراری پھیل گئی تھی مسافروں نے گھٹن محسوس کی۔ اپنے فرنٹ پر موجود جالی والے پورشن سے اخبار میگزین نکال کر اپنے ہاتھوں سے ہوا جھلنے لگے ۔ بعض مسافروں کو اپنی سیٹ کے ساتھ لگے ہوئے بٹنوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اے سی کی ایئر پاکٹ کا رخ اپنی طرف کرنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے لیکن ابھی وہ صورتحال کو سمجھ نہ پائے تھے کہ بدقسمت طیارہ زمین سے جا ٹکرایا اور وہ زندگی ہار گئے۔
سانحہ کے شکار بدقسمت سواروں میں ایک معصوم ننھی بچی صرف چار سالہ سارہ بھی اپنے والدین کے ساتھ سوار تھی۔ سارہ کی ناگہانی موت نے اس کے سکول کے سٹاف اور کلاس فیلوز کو افسردہ کر دیا جس کا احوال سارہ کے ہیڈ ٹیچر عبداللہ صمد نے بتایا کہ سارہ برطانیہ کے شہریت رکھنے والے اپنے والدین کے ہمراہ محو پرواز تھی کہ اجل نے آن لیا۔ہیڈ ٹیچر نے سارہ کو اپنے سکول کیلئے اجالا کرن قرار دیا جس کی روشنی چمک ہمیشہ روحانی طور پر محسوس کی جاتی رہے گی۔ مسافروں 169 بھارتی 53 برطانوی، سات پرتگالی اور ایک کینیڈین شہری تھے۔
ریسکیو حکام نے ایوی ایشن حکام کے ریفرنس سے بھارتی صوبہ گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی کے بھی بدقسمت طیارہ میں جاں کی بازی ہارنے والے مسافروں میں شامل ہونے کی تصدیق کی یے۔ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے بنیادی رکن 68 سالہ وجے روپانی نے 2016ء سے 2021ء تک مغربی بھارتی ریاست کے وزیر اعلیٰ ریے۔برطانیہ میں پچھلے چھ برسوں سے مقیم بھارت نژاد ڈاکٹر پریتک کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ اور تین کمسن بچوں کے ساتھ برطانیہ جانے کیلئے اسی پرواز کا انتخاب کیا تھا جو اڑان بھرتے ہی زمین بوس ہو گئی اور ڈاکٹر پریتک اپنی فیملی سمیت لقمہ اجل بن گئے۔

رشتہ داروں کے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے طیارہ کے ساتھ جلنے والے مسافروں کی شناخت ۔

دریں اثناء سانحہ احمد آباد میں حادثہ کا شکار طیارہ میں زمین پر گرتے ہی آگ بھڑک اٹھنے اور مسافروں کی شناخت نہ ہوسکنے کی تصدیق کی ہے اس لیے مسافروں کے بلڈ ریلیشنز سے رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے شناخت کا عمل مکمل کرکے پیاروں کی باقیات کو لواحقین کے سپرد کیا جا سکے۔اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ طیارہ میں سوار بعض مسافروں نے اپنی سیلفیاں بنا کر اپنے پیاروں کو بھیجی ہی تھیں کہ وہ بھی دیکھتے ہی دیکھتے لقمہ اجل بن گئے۔ایسے مسافر جنہیں ان کے عزیزو اقارب الوداع کہنے کیلئے آئے ہوئے تھے اور وہ ابھی ایئر پورٹ کی حدود میں ہی تھے کہ انہیں اندوہناک سانحہ کی خبر مل گئی اور وہ فوری طور پر جائے وقوعہ کی طرف روانہ ہو گئے۔ سکیورٹی حکام اور ریسکیو ٹیموں کی کارروائی کے دوران وہ دیوانہ وار اپنے پیاروں کی خود شناخت کرنے کی اپیل کرتے رہے لیکن انہیں اجازت نہ مل سکی اور وہ سب مغموم رشتہ دار ایک دوسرے کے گلے مل کر ایک دوسرے کو پرسہ دیتے رہ گئے رشتہ داروں کے ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے طیارہ کے ساتھ جلنے والے مسافروں کی شناخت ۔

 

احمد آباد سانحہ پر آنکھیں اشکبار ۔ دل افسردہ ۔ برطانیہ سے فنی ماہرین کی ٹیم بھارت پہنچ گئی۔ پاکستان سمیت دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات

بھارت کی طرف سے سانحہ احمد آباد کے جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن مکمل ہونے۔ پروازوں کی بحالی کا اعلان کیا گیا ہے تاہم برطانیہ کی طرف سے سرکاری طور پر فنی ماہرین کی ایک خصوصی ٹیم کو بھارت بھیجا گیا ہے۔ پاکستان امریکہ ۔ برطانیہ سمیت دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے ۔ طیارہ کے سانحہ میں زندگی کھو دینے والوں کے لواحقین اور زخمی افراد کے بارے میں کہا گیا ہے بدقسمت طیارہ کیسے اور کب کہاں گرا اس اندوہناک صورتحال اور عوامل و محرکات سے ہٹ کر انسانیت اس لیے افسردہ و آزردہ ہے کہ کمسن بچوں بڑوں اور بزرگ مسافروں کی قیمتی جانیں چلی گئیں۔ سوگوار خاندانوں سے افسردہ دل کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہیں۔

جدید ترین بوئنگ اڑان بھرتے ہی سانحہ سے کیسے دوچار ہوا؟ ماہرین نے سر جوڑ لیے ۔ بدقسمت طیارہ کا بلیک باکس نہ مل سکا۔

جدید ترین بوئنگ اڑان بھرتے ہی سانحہ سے کیسے دوچار ہوا؟ ماہرین نے سر جوڑ لیے ۔ بدقسمت طیارہ کا بلیک باکس نہ مل سکا۔
ایوی ایشن اور ہوابازی کے فنی ماہرین کا کہنا ہے کہ حادثہ کے شکار طیارہ کی اب تک سامنے آنیوالی فوٹیجز کے مطابق اڑان بھرنے سے پہلے طیارہ کے رن وے پر دوڑنے کے عمل میں غیر معمولی عوامل محسوس کیے جا سکتے ہیں ہوائی جہاز کے پروں کے فلیپس کی ورکنگ میں فنی خرابی کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے فوٹیجز رپورٹ کے مطابق طیارہ اڑانے بھرتے ہی آسمان کی طرف بلند ہونے کی بجائے واپس نیچے آتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ پھر زوردار دھماکہ کے زمین بوس ہوتے ہی طیارہ میں آگ لگنے ۔ بھڑکتے ہوئے شعلے دھوئیں کی دبیز تہہ کے ساتھ آسمان کی طرف بلند ہوتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ہوابازی کے ماہرین نے ان فوٹیجز کو بغور دیکھنے کے بعد یہ ماہرانہ رائے بھی دی ہے کہ انہیں حادثہ سے پہلے طیارہ کا انڈرکیریج کھلا رہنے لیکن فلیپس بند دکھائی دیئے اور یہ فنی خرابی کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ طیارہ کے ٹیک آف کے وقت اگر ونگز اور فلیپس برابری سطح پر رہ جائیں تو یہ فنی خرابی کی علامت ہے۔

  • Related Posts

    امریکہ ایران سفارتی مذاکرات سے قبل اسرائیل کا ایران پر حملہ: متعدد ایٹمی سائنسدان کے شہید ہوئے: ایرانی میڈیا۔امریکہ نے حمایت ۔ پاکستان نے مذمت کر دی۔ جوابی ڈرون حملے۔

    :محمد ندیم قیصر…

    بھارت کے شہر احمد آباد سے لندن کے لیے اڑان بھرنے والا مسافر طیارہ ڈاکٹرز کے ہاسٹل پر گر کے تباہ۔ 242 مسافروں اور سٹاف کے بچنے کی امید نہیں : ایمرجنسی حکام

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *