
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
: تفصیلات
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کھل و بنولہ پر ٹیکس کو ظالمانہ قرار دیا اور جننگ انڈسٹری کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کے مترادف قرار دیا ہے۔ اور وفاقی بجٹ 26ـ2025ءکو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہ مطالبہ دہرایا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کے وسیع تر مفاد میں کھل اور بنولے پر عائد ٹیکس فوری طور پر ختم کیا جائے۔پی سی جی اے ہاؤس ملتان میں ڈاکٹر جسو مل، چیئرمین پی سی جی اے کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں وفاقی بجٹ برائے سال 26ـ2025ء کا بھی جننگ انڈسٹری کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین ڈاکٹر جسومل نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب سے بنولہ اور کھل پر بھاری سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے جننگ انڈسٹری تباہ ہونا شروع ہو گئی۔ کھل اور بنولے پر ٹیکس کے مضمرات سے پی سی جی اے دوسال سے متعلقہ حکام کو مسلسل آگاہ کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری وحید ارشد نے اپنے چیئرمین شپ کے دور میں حاجی محمد اکرم، ایکس چیئرمین، سہیل محمود ہرل، ایکس چیئرمین، رانا وسیم حنیف ایکس وائس چیئرمین اور دیگر کے ساتھ مل کر کاشتکاروں کے حق کے لئے اور جننگ انڈسٹری کی بحالی کی خاطر ان بھاری اور ظالمانہ ٹیکسوں کے خاتمہ کے لئے متعلقہ حکام سے بارہا مرتبہ ملاقات کی اور انہوں نے خود بھی اپنی ٹیم شیخ فیاض احمد، سنیئر وائس چیئرمین، محمد اشفاق رامے، وائس چیئرمین اور راجہ رمیش کمار اتوانی،وائس چیئرمین کے ہمراہ ایف بی آر کے چیئرمین و دیگر حکام، وزارتِ تجارت، وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی، وزراتِ منصوبہ بندی، وزارتِ خزانہ کے وفاقی وزارء،ایس آئی ایف سی کے ڈی۔جی، ڈپٹی پرائم منسٹریہاں تک کہ وزیرِ اعظم پاکستان سے بھی میٹنگز کی اور ان ٹیکسوں کے نفاذ کی وجہ سے کاشتکاروں، جننگ انٖڈسٹری، ٹیکسٹائل انڈسٹری اور قومی خزانے کو پہنچے والے نقصانات سے مدلل انداز میں آگاہ کیا اور تمام سٹیک ہولڈرز کے مفاد میں ان کے فوری خاتمے کا پر زور مطالبہ کیا۔ ان بالمشافہ رابطوں کے علاوہ ہم نے بشمول صدر ِ پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان اور مذکورہ تمام حکام کو اپنی معروضات تحریری طور پر بھی ارسال کیں۔
کھل اور بنولے پر عائد بھاری ٹیکسوں کے مکمل خاتمے کا مطالبہ۔
ڈاکٹر جسو مل، چیئرمین پی سی جی اےنے کہا کہ ان ملاقاتوں میں ارباب اختیار اور وزیرِ اعظم پاکستان نے ہمیں اس بجٹ میں ان ٹیکسوں کے خاتمے کا حتمی طور یقین دلایا گیامگر بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اعلی ترین سطح پر کئے گئے وعدے وعید بھی ایفاء نہ کئے گئے اور بجٹ 26ـ2025ءمیں ان ٹیکسوں کو برقرار ارکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن اس بجٹ کو مسترد کرتی ہے اور کاشتکاروں اور جننگ انڈسٹری کے لئے زہرِ قاتل قرار دیتی ہے اور ایک بار پھر کھل اور بنولے پر عائد بھاری ٹیکسوں کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے۔ اجلاس میں شریک پی سی جی اے کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران نے بھی چیئرمین، پی سی جی اے کی تائید کی۔ اجلاس میں چیئرمین ڈاکٹر جسومل کے علاوہ شیخ فیاض احمد، سنیئر وائس چیئرمین، محمد اشفاق رامے، وائس چیئرمین، سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبران راؤ نوید احمد، چوہدری محمد یاسین، محمد خبیب علی رحمانی، ہریش کمار، شام لال، عمار امجد کھنڈوا، محمد جاوید اقبال،محمد اسمائیل، چوہدری اویس احمد، محمد وسیم اکرم،چوہدری وحید ارشد، ایکس چیئرمین، سہیل محمود ہرل، ایکس چیئرمین، ممبر پی سی جی اے چوہدری محمد خالد بشیر، مظہر شعیب خان اور محمد مدثرنے شرکت کی۔ دریں اثناء چیئرمین پی سی جی اے ڈاکٹر جسومل نے سنیئر وائس چیئرمین شیخ فیاض احمد، وائس چیئرمین محمداشفاق رامے، چوہدری وحید ارشد، ایکس چیئرمین، سہیل محمود ہرل ایکس چیئرمین اور ممبران سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی و ممبران پی سی جی اے نے میڈیا بریفنگ پیش کی ۔