
:محمد ندیم قیصر (ملتان)
:تفصیلات
سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو کی 72ویں سالگرہ کے موقع پر ملک بھر میں کیک کٹنگ تقاریب کا اہتمام کیا گیا اور ان کی قومی و سیاسی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ رمادا ہوٹل ملتان میں منعقدہ مرکزی تقریب میں پیپلز پارٹی کے قائدین اور کارکنوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ کیک کاٹا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نےمحترمہ بینظیر بھٹو کو عظیم لیڈر قرار دیا اور کہا کہ محترمہ کی زندگی نے وفا نہیں کی ، آج کے دور میں بی بی شہید کی بہت زیادہ ضرورت تھی۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے شہید جمہوریت، اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم، محترمہ بینظیر بھٹو کی 72ویں سالگرہ کے موقع پر صدرِ مملکت آصف علی زرداری، چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، محترمہ آصفہ بھٹو زرداری ، محترمہ بختاور بھٹو زرداری اور پوری قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی ۔اپنے پیغام میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نہ صرف پاکستان بلکہ پوری امتِ مسلمہ کی تاریخ کی ایک عظیم، باہمت اور غیرمعمولی رہنما تھیں، جنہوں نے اپنی بے مثال قیادت، اعلیٰ سیاسی بصیرت اور قربانیوں سے پاکستانی قوم کے دلوں میں ایک ابدی مقام حاصل کیا۔ محترمہ بینظیر بھٹو نے جمہوریت، آئین کی بالادستی، عوامی حقوق، خواتین کو بااختیار بنانے، نوجوانوں کے روشن مستقبل، کسانوں اور مزدوروں کے فلاح و بہبود، اور ملک کی معاشی و دفاعی ترقی کے لیے جو اقدامات کیے، وہ پاکستان کی تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھے جائیں گے۔
محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے ہر دور میں آمریت کے خلاف آواز بلند کی، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے ہر دور میں آمریت کے خلاف آواز بلند کی، قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں، لیکن کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا۔ ان کی زندگی جہدِ مسلسل، قربانی، استقامت اور عوامی خدمت کا استعارہ ہے۔ انہوں نے وطنِ عزیز کو مضبوط، خوشحال اور خودمختار بنانے کے لیے اپنی جان کا نذرانہ دے کر ایک زندہ و تابندہ مثال قائم کی۔شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے نہ صرف خواتین کو قومی دھارے میں لانے کے لیے بے مثال اقدامات کیے بلکہ نوجوانوں کے لیے روزگار، تعلیم اور ترقی کے مواقع پیدا کیے۔ ان کی حکومت میں کسانوں کو ان کی محنت کا بہتر معاوضہ ملا، مزدوروں کو تحفظ ملا، اور معاشی پالیسیوں میں نچلے طبقے کو اولین ترجیح دی گئی۔ بینظیر بھٹو شہید نے ملکی سلامتی، سفارت کاری، خارجہ پالیسی، اور بین الاقوامی تعلقات کو نئی سمت دی، اور پاکستان کا وقار عالمی سطح پر بلند کیا۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آج کا دن ہمیں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی قربانیوں کو یاد رکھنے اور ان کے مشن کو جاری رکھنے کا عہد لینے کا دن ہے۔ پوری قوم، خاص طور پر نوجوان نسل، کو چاہیے کہ وہ شہید بینظیر بھٹو کے نظریات کو اپنائے اور ملک کو جمہوری، فلاحی اور ترقی یافتہ ریاست بنانے کے لیے ان کے نقشِ قدم پر چلے۔چیئرمین سینیٹ نے مزید کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید آج بھی قوم کے دلوں میں زندہ ہیں، اور ان کی جدوجہد ہمیشہ کے لیے ایک رہنما چراغ رہے گی۔ پاکستان ان کا احسان مند ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
جنوبی پنجاب کی محرومیوں کا ازالہ الگ صوبے میں ہے ۔
سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کا آئین دیا ،چھوٹے صوبوں کی احساس محرومی کو دور کرنے کے لئے سینیٹ کا ادارہ قائم ہوا ، پاکستان کو ایٹمی پاور بنانا ذوالفقار علی بھٹو شہید کا کارنامہ ہے ، آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی گراں قدر خدمات ہیں – میثاق جمہوریت بھی بی بی شہید کا بڑا کارنامہ ہے ، ہم نے ترمیم کر کے 1973 کے آئین کو اصل حالت میں بحال کیا ،بی بی کی شہادت کے بعد مجھے وزارت عظمیٰ کی ذمہ داری ملی ، پاکستان پیپلز پارٹی کسانوں کی جماعت ہے، ہمیں دکھ ہے کہ بی بی شہید کا جنوبی پنجاب کا وعدہ پورا نہیں ہوا ، میں نے اپنے دور میں جنوبی پنجاب صوبہ کے لئے آواز بلند کی ہم نے سینیٹ میں جنوبی پنجاب صوبہ کا بل پاس کروایا۔ قومی اسمبلی میں اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے بل پاس نہ کروا سکے ، جنوبی پنجاب کی محرومیوں کا ازالہ الگ صوبے میں ہے