اسرائیل ایران جنگ میں امریکہ کی انٹری کے بعد بندش کا اعلان۔ ایران نے فتح کا اعلان کر دیا۔ امریکہ کے ساتھ ممکنہ بات چیت کی ایران نے تصدیق نہیں کی ۔

 

 

:محمد ندیم قیصر/عبدالسلام آہیر(ملتان)

:تفصیلات

ایران ۔ اسرائیل اور امریکہ کی انٹری کے بعد 12 روزہ تباہ کن جنگ کی بندش کے اعلان پر عملدرآمد شروع ہو چکا ہے جس میں دونوں طرف کی سینکڑوں شہریوں اور اہم عہدوں پر متمکن شخصیات بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔ جنگ بندی کے وقت ہمیشہ اس پر فوکس نہیں کیا جاتا کہ کیا کھویا کیا پایا! بلکہ اس امر پر فوکس کیا جاتا ہے کہ مستقبل میں جنگ سے کیسے محفوظ رہا جائے اسرائیل ایران جنگ امریکی انٹری سمیت 12 جون سے 24 جولائی تک یعنی 12 روز تک جاری رہی جنگ بندی کا اعلان امریکی صدر ٹرمپ نے کیا۔ عالمی سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں 606 شہادتیں اور اسرائیل میں 28 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ دیگر شواہد کے مطابق ایران کے نیوکلیئر مراکز کو بہت نقصان پہنچا، اقوام متحدہ نے بھی اس کی تصدیق کی ہے، لیکن ایران نے انٹرنیشنل ایٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ تعاون بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس خدشہ کا اظہار کیا جارہا ہے کہ تناؤ جاری رہے گا، ایران نے فتح کا دعویٰ کیا ہے اور مستقبل بات چیت کا امکان ظاہر کیا ہے لیکن جنگ بندی کے بعد غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے

تباہ کاریاں اپنی جگہ لیکن ایران کا فتح کے اعلان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان۔

اسرائیل ایران جنگ 12جون سے 24 جون 2025ء تک جاری رہی، جس میں میزائل حملوں اور فوجی کارروائیوں کا سلسلہ شامل تھا۔ ایران نے اسرائیل پر 550 سے زیادہ میزائل.داغے، جبکہ اسرائیل نے ایران کے 720 سے زیادہ اہداف، بشمول نیوکلیئر مراکزکو نشانہ بنایا ، جس میں امریکی حمایت بھی شامل تھی۔ صلح کا اعلان 24 جون 2025ء کو ہوا۔اس اعلان کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے فتح کا دعویٰ کیا اور کہا کہ ایران نے امریکا کے چہرے پر زور دار تھپڑ مارا۔ ایران نے انٹرنیشنل ایٹامک انرجی ایجنسی کے ساتھ تعاون بند کرنے کا قانون پاس کیا،جس سے مستقبل کی نگرانی پر تشویش بڑھ گئی۔ تہران میں زندگی معمول پر واپس آ رہی ہے،فضائی حدود کا ایک حصہ کھول دیا گیا ہے اور دکانیں دوبارہ کھل رہی ہیں۔ ممکنہ امریکی ایران بات چیت کی بات کی گئی ہے، لیکن ایران نے اس کی تصدیق نہیں کی۔صلح کے بعد، ایران نے اپنی فضائی حدود کا مشرقی حصہ کھول دیا ہے، اور تہران میں دکانیں دوبارہ کھل رہی ہیں، جو معمول کی طرف واپسی کی نشاندہی کرتی ہیں ۔ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے صلح کے بعد پہلی بار عوامی بیان دیا، فتح کا دعویٰ کیا اور کہا کہ ایران نے “امریکا کے چہرے پر زور دار تھپڑ مارا،” الزام لگایا کہ قطر میں امریکی بیس پر حملے کیے گئے ۔ انہوں نے امریکی حملوں کو کم اہمیت دی، جو امریکی دعووں سے متصادم ہے، اور مستقبل کے حملوں کے خلاف خبردار کیا، جس سے ممکنہ تکرار کی نشاندہی ہوتی ہے ۔ممکنہ امریکی-ایران بات چیت اگلے ہفتے کے لیے تجویز کی گئی ہے، لیکن ایران نے اس کی تصدیق نہیں کی، اور عمان میں چھٹی دور بات چیت اسرائیل کے حملوں کے بعد منسوخ ہو گئی۔ صدر ٹرمپ نے ایران کے انتقامی حملے کو “بہت کمزور” قرار دیا، کہا کہ کوئی ہلاکتیں نہیں ہوئیں، اور مختصر طور پر حکومت کی تبدیلی کی ممکنہ حمایت کی۔

  • Related Posts

    ایران نے اسرائیلی موساد کے تین ایرانی جاسوس پھانسی لگا دیئے اسرائیل ،امریکہ کے خلاف جنگ میں بھی شدت۔

    : محمد ندیم…

    عاصم منیر جنگ بندی کیلئے آپ کا شکریہ ۔ آپ کے ساتھ ملاقات میرے لیے باعث اعزاز۔ ٹرمپ کا فیلڈ مارشل پاکستان کو میڈیا کے روبرو خراج تحسین ۔

    :محمد ندیم قیصر…

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *